کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پیر 14 فروری 2022 کو احتجاج ختم کرنے کے لیے ہنگامی اختیارات کا استعمال کیا۔ امریکہ کے ساتھ سرحدیں بند کر دی گئی ہیں۔
ایمرجنسی ایکٹ کے تحت حکومت نے یہ قدم مظاہرین کے فنڈز میں کٹوتی کے مقصد سے اٹھایا ہے۔ 50 سالوں میں یہ پہلا موقع ہے جب کینیڈا میں ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق وزیراعظم ٹروڈو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اس طرح کی ناکہ بندی سے ہماری معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے اور عوامی تحفظ کو بھی خطرہ ہے۔ ہم غیر قانونی اور خطرناک سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے اور نہ ہی دیں گے۔
ساتھ ہی، کینیڈین سول لبرٹیز ایسوسی ایشن نے کہا کہ، "حکومت ایمرجنسی ایکٹ کے نفاذ کے معیار پر پورا نہیں اتری، ایمرجنسی ایکٹ کا مقصد 'خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت' کو لاحق خطرات سے نمٹنا ہے۔ "
یہ مظاہرے اس وقت شروع ہوئے جب سرحد پار کرنے والے ڈرائیوروں کو COVID-19 کے لیے ویکسین یا قرنطینہ کرنے کا حکم دیا گیا۔ احتجاج کے طور پر، کینیڈا کے ٹرک ڈرائیوروں نے "آزادی قافلہ" نکالا اور ساتھ ہی ٹروڈو حکومت کی وبائی پابندیوں سے لے کر کاربن ٹیکس تک ہر چیز پر پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا۔
مظاہرین نے ایمبیسیڈر برج، ونڈسر، اونٹاریو اور ڈیٹرائٹ کے درمیان ایک اہم تجارتی راستہ چھ دنوں کے لیے بند کر رکھا تھا جسے پولیس نے اتوار، 13 فروری 2022 کو کلیئر کر دیا تھا۔ اوٹاوا میں تین ہفتوں سے احتجاج جاری ہے۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
آکسفیم کے محمود الصقا نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران خوراک کی ش...
ایران کے خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملے کو کم کرنا غلط ہے<...
دن کے ساتھ ساتھ شمالی غزہ میں نئے سانحات سامنے آ رہے ہیں: نا...
وسطی اسرائیل میں بس اسٹاپ پر ٹرک سے ٹکرانے کے بعد زخمی
اسرائیلی فوج نے غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارا، عملے اور م...