بھارت نے جنوبی ایشیا سیٹلائٹ (GSAT-9) کا کامیاب آغاز کیا. جمعہ (5 مئی) کو اس کا آغاز شريهركوٹا سے کیا گیا. اس کو جيوسكرونس سیٹلائٹ لانچ وےهكل (جيےسےلوي) سے لانچ کیا گیا.
اس مشن میں پاکستان ملوث نہیں تھا. سارک کے باقی چھ ممالک کو اس سے فائدہ ہو گا. اس کو بنانے میں بھارت کو کل تین سال لگے. اسے بنانے میں کل 235 کروڑ روپے خرچ ہوئے. بھارت کے علاوہ افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، مالدیپ، نیپال اور سری لنکا جيسےٹ -9 کا فائدہ لے سکیں گے.
بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرو کے سائنسدانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے ٹویٹ کئے. اس کے ساتھ ہی انہوں نے تمام اتحادی ممالک کے لوگوں سے خطاب بھی کیا. اس وقت سارک ممالک کے تمام بڑے لیڈر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ایک دوسرے سے منسلک کیا گیا تھا.
بھارت کی طرف سے لانچ یہ اب تک کا سب سے بھاری خلائی راکٹ تھا. مواصلاتی مصنوعی سیارہ جيسےٹ -9 بھارت سمیت سات جنوبی ایشیائی ممالک کو مواصلات کی سہولیات فراہم کرے گا.
ان میں سے ہر ایک ملک کو اس سیٹلائٹ کے کم از کم ایک 12 کییو بینڈ کے ٹراسپوڈرس کے استعمال کی سہولت ملے گی جس سے ان کا مواصلاتی نظام مضبوط ہوگا. قدرتی آفت اور ہنگامی صورت حال میں اس مواصلات کے طریقہ کار سے تمام ممالک کو ہاٹ لائن سے جڑنے کی سہولت بھی ملے گی.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
ایم پی اوکس کے کوویڈ سے موازنہ پر ڈبلیو ایچ او کے ماہر نے کیا کہا؟...
ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس اور ناسا کے درمیان 843 ملین ڈالر کا ...
چین نے خلائی جہاز چاند کے اس حصے پر اتار دیا جو زمین سے نظر نہیں آ...
ایچ آئی وی کے حوالے سے سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ خلیے سے متاثرہ جی...
سائنسدانوں نے زمین کے سب سے بڑے صحرا سے متعلق معمہ حل کر لیا