6 جنوری کو اوم پوری کی موت والے دن سب سے پہلے ان کے ڈرائیور رامپرمود مشرا 7 بجے ان کے گھر پہنچے تھے. وہاں پہنچ کر انہوں نے بیل بجائی تھی، لیکن جب اوم پوری نے گیٹ نہیں کھولا تو ڈرائیور نے الارم بجایا جس کے بعد سارے پڑوسی وہاں موجود ہو گئے تھے اور کسی طرح ڈوپلیکیٹ چابی کا انتظام کرکے گھر کا دروازہ کھول دیا.
جیسے ہی سب گھر کے اندر پہنچے تھے تو سب نے دیکھا کہ اوم پوری کچن کے پاس گرے ہوئے تھے. ساتھ ہی ان کے سر سے خون بہہ رہا تھا جس کے بعد ڈرائیور، اوم کی بیوی نندتا اور پڑوسی انہیں لے کر اسپتال گئے، لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی.
ایک اخبار سے بات کرتے ہوئے رامپرمود مشرا نے بتایا کہ 5 جنوری کو اوم پوری نے مشرا کو کہا تھا کہ 6 کو وہ صبح 7 بجے تک ان کے گھر آ جائے کیونکہ اوم کو ویزا سے منسلک کسی کام کے لئے جانا تھا اور پھر کھنڈالا بھی جانا تھا. یہ دونوں کی آخری بات چیت تھی کیونکہ جب اگلے دن رامپرمود مشرا اوم پوری کے گھر پہنچے تھے تب اوم کی موت ہو چکی تھی.
رامپرمود مشرا کا کہنا ہے کہ اوم بہت اچھے انسان تھے اور سب کی مدد کرتے تھے. مشرا نے کہا، صاحب نے مجھ سے کہا تھا کہ 14 جنوری کو میرے گاؤں آئیں گے. میں نے انہیں کہا تھا کہ آپ ہمیشہ آمدید. لیکن اس سے پہلے کہ وہ آتے، ان کی موت ہو گئی.
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اوم پوری کا لیور سکڑ تھا. جس سے یہ سمجھا جا رہا ہے کہ انہیں شراب پینے کی وجہ سے ہی هرٹ اٹیک آیا ہے. حالانکہ اس سے پہلے جو رپورٹ آئی تھی. اس کے مطابق ان کے سر پر شدید چوٹ لگی تھی.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
ناروے کے مصنف یون فوسا کو سال 2023 کا ادب کا نوبل انعام ملا ہے۔
...
آشا پاریکھ کو اپنی 80 ویں سالگرہ سے ٹھیک پہلے دادا صاحب پھالکے ایوارڈ ملنا...
ہندوستان میں مرکز میں مودی سرکار اگلے تین ماہ میں سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل مو...