ایسے وقت میں جب بھارت کے ہندو دائیں بازو گروپ بھارت میں مغل حکمرانوں کی شراکت پر سوال اٹھا رہے ہیں، مغل بادشاہ بابر کی جائے پیدائش ازبکستان کے ماہر بابر اور اس دور کے بارے میں مطالعہ کے لئے یہاں آئے ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کا پتہ لگایا جا سکے.
وسطی ایشیائی ملک کے محققین کی ایک ٹیم نے قومی میوزیم کا دورہ کیا جس میں بابر کے بارے میں نایاب پانڈلپی سمیت مغل حکمرانوں کے بارے میں اطلاعات کا بہت بڑا مجموعہ ہے.
بابر نے مغل سلطنت کی بنیاد رکھی تھی جس میں تین صدیوں سے زیادہ وقت تک جاری رہی.
ماہر 'کلچرل ليگےسي آف ازبکستان ان دی آرٹ كلےكشس آف دی ورلڈ' منصوبے پر کام کر رہے ہیں، جہاں ٹیم دنیا بھر سے اجبےكي تاریخی مواد جمع کر رہا ہے.
قومی عجائب گھر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر بی آر منی نے کہا، '' ٹیم اپریل میں آئے اور ان کا مقصد بنیادی طور پر مغل دور سے متعلق مواد کی دستاویز ہے. ''
انہوں نے کہا، '' بابر کی پیدائش اديجان (ازبکستان کے پھرگنا صوبے کے شہر) میں ہوا تھا اور ہمارے پاس ان کے بارے میں اور بھارت میں مغل خاندان کے بارے میں کافی مواد ہے. دوسری ٹیم بھی میوزیم جائے گی اور ہم ان کی مدد کرکے خوش ہیں. ''
بابر نے دراصل بھارت آنے کے بعد ازبکستان کے سفر کبھی نہیں کی. میوزیم میں ازبک ماہرین کی خاص طور پر قرآن مجید کی مسودات میں دلچسپی ہے جسے مغل حکمرانوں کو دیا گیا تھا اور یہ کور پیج پر شاہی مہر سے بھی واضح ہے. اس قرآن کو ازبکستان میں لکھا گیا تھا.
مغل بادشاہ بابر نے پانی پت کی پہلی لڑائی لودھی خاندان کے بادشاہ ابراہیم لودھی کو شکست کر جیتی تھی اور بھارت میں مغل خاندان کی بنیاد رکھی تھی. بابر کے بیٹے ہمایوں نے ہندوستان میں مغل نسل کو مضبوطی دی اور اکبر کے آتے آتے مغل نزول اچھی طرح سے بھارت میں جڑیں جمع چکا تھا.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
اقوام متحدہ کی تحقیقات میں غزہ پر اسرائیل کی جنگ کو نسل کشی قرار د...
کیا ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ اور خلیجی تعلقات کو ایک نئے دور میں لے گئے ہ...
امریکی صدر کے خطے کے تاریخی دورے سے خلیجی ریاستوں کو کیا فائدہ ہوا...
پاکستان ایف ایم: امریکہ نے بھارت کے ساتھ جنگ بندی پر مجبور نہیں ...
امریکی پابندیوں کے خاتمے سے شامیوں کو اپنے ملک کی تعمیر نو میں کس ...